عورتوں کا مہر
راوی: حسن بن علی , اسحاق بن عیسی , عبداللہ بن نافع , مالک بن انس , ابی حازم بن دینار , سہل بن ساعدی
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ عِيسَی وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ الصَّائِغُ قَالَا أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ أَبِي حَازِمِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَتْهُ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ إِنِّي وَهَبْتُ نَفْسِي لَکَ فَقَامَتْ طَوِيلًا فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَزَوِّجْنِيهَا إِنْ لَمْ تَکُنْ لَکَ بِهَا حَاجَةٌ فَقَالَ هَلْ عِنْدَکَ مِنْ شَيْئٍ تُصْدِقُهَا فَقَالَ مَا عِنْدِي إِلَّا إِزَارِي هَذَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِزَارُکَ إِنْ أَعْطَيْتَهَا جَلَسْتَ وَلَا إِزَارَ لَکَ فَالْتَمِسْ شَيْئًا قَالَ مَا أَجِدُ قَالَ فَالْتَمِسْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ قَالَ فَالْتَمَسَ فَلَمْ يَجِدْ شَيْئًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ شَيْئٌ قَالَ نَعَمْ سُورَةُ کَذَا وَسُورَةُ کَذَا لِسُوَرٍ سَمَّاهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَوَّجْتُکَهَا بِمَا مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ ذَهَبَ الشَّافِعِيُّ إِلَی هَذَا الْحَدِيثِ فَقَالَ إِنْ لَمْ يَکُنْ لَهُ شَيْئٌ يُصْدِقُهَا فَتَزَوَّجَهَا عَلَی سُورَةٍ مِنْ الْقُرْآنِ فَالنِّکَاحُ جَائِزٌ وَيُعَلِّمُهَا سُورَةً مِنْ الْقُرْآنِ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ النِّکَاحُ جَائِزٌ وَيَجْعَلُ لَهَا صَدَاقَ مِثْلِهَا وَهُوَ قَوْلُ أَهْلِ الْکُوفَةِ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ
حسن بن علی، اسحاق بن عیسی، عبداللہ بن نافع، مالک بن انس، ابی حازم بن دینار، حضرت سہل بن ساعدی سے روایت ہے کہ ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا میں نے خود کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے کر دیا پھر کافی دیر کھڑی رہی تو ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر آپ کو اس کی حاجت نہیں تو اس کا نکاح مجھ سے کر دیجیے آپ نے فرمایا تمہارے پاس مہر کے لئے کچھ ہے؟ اس نے عرض کیا میرے پاس صرف یہی تہند ہے آپ نے فرمایا کہ اگر تم اپنا تہند اسے دو گے تو خود خالی بیٹھے رہو گے پس تم کوئی اور چیز تلاش کرو اس نے کہا کہ میرے پاس کچھ نہیں آپ نے فرمایا کہ تلاش کرو اگرچہ وہ لوہے کی انگوٹھی ہی کیوں نہ ہو راوی کہتے ہیں کہ اس نے تلاش کیا لیکن کچھ نہ پا کر وہ دوبارہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے پوچھا تم نے قرآن میں سے کچھ حفظ کیا ہے اس نے عرض کیا جی ہاں فلاں، فلاں، سورتیں یاد ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے ان سورتوں کے عوض جو تجھے یاد ہیں اس کے ساتھ تیرا نکاح کر دیا یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ امام شافعی کا اسی پر عمل ہے امام شافعی فرماتے ہیں کہ اگر کچھ نہ پایا اور قرآن پاک کی سورت پر ہی نکاح کرلیا جائز ہے عورت کو قرآن کی سورتیں سکھا دے بعض اہل علم فرماتے ہیں کہ نکاح جائز ہے اور مہر مثل واجب ہو جائے گا اہل کوفہ احمد اور اسحاق کا یہی قول ہے۔
Sayyidina Sahl ibn Sad Saidi (RA) reported that a woman came to Allah’s Messenger (SAW) and said, “I submit myself to you”. Then, she stood for a long time. A man said, “0 Messenger of Allah, marry me to her, if you do not need her”. He said, “Do you have anything to give her (by way of dower)?’ He said, “I have nothing but this lower wrapper of the body”. So, Allah’s Messenger (SAW) said, “If you give it to her then you will sit and have no lower garment on you. So, Look out for something else”. He said, “I do not find”. The Prophet (SAW) said, “Search, even if you find an iron ring”. He said, “I sought but could not find anything”. So, Allah’s Messenger asked him, “Do you have with you anything of the Qur’an?” He said, “Yes, That surah, and that surah. So Allah’s Messenger (SAW) said, “I marry you,to her with what you have of the Qur’an”.
[Ahmed 22862, Bukhari 5029, Muslim 1425, Nisai 31971]