جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1066

خود کشی کرنے والے کی نماز جنازہ

راوی: یوسف بن عیسی , وکیع , اسرائیل , سماک بن حرب , جابر بن سمرہ

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ وَشَرِيکٌ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ رَجُلًا قَتَلَ نَفْسَهُ فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي هَذَا فَقَالَ بَعْضُهُمْ يُصَلَّی عَلَی کُلِّ مَنْ صَلَّی إِلَی الْقِبْلَةِ وَعَلَی قَاتِلِ النَّفْسِ وَهُوَ قَوْلُ الثَّوْرِيِّ وَإِسْحَقَ و قَالَ أَحْمَدُ لَا يُصَلِّي الْإِمَامُ عَلَی قَاتِلِ النَّفْسِ وَيُصَلِّي عَلَيْهِ غَيْرُ الْإِمَامِ

یوسف بن عیسی، وکیع، اسرائیل، سماک بن حرب، حضرت جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے خود کشی کرلی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی، امام ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن ہے اہل علم کا اس مسئلہ میں اختلاف ہے بعض علماء فرماتے ہیں کہ جس شخص نے بھی قبلہ رخ نماز پڑھی ہو اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے خواہ اس نے خودکشی ہی کیوں نہ کی۔ سفیان ثوری، اور اسحاق کا یہی قول ہے۔ امام احمد فرماتے ہیں کہ خودکشی کرنے والے کی نماز جنازہ پڑھنا امام کے لئے جائز نہیں۔ باقی لوگ پڑھ لیں۔

Sayyidina Samurah (RA) narrated that a man killed himself. So, the Prophet (SAW) did not pray his funeral salah.

[Ahmed20906, Muslim 978, Nisai 1960]

یہ حدیث شیئر کریں