جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1055

میت کو اچھے الفاظ میں یاد کرنا

راوی: احمد بن منیع , یزید بن ہارون , حمید , انس بن مالک

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ مُرَّ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَنَازَةٍ فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا خَيْرًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَبَتْ ثُمَّ قَالَ أَنْتُمْ شُهَدَائُ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَکَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

احمد بن منیع، یزید بن ہارون، حمید، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے ایک جنازہ گزرا صحابہ کرام نے اس کی اچھی تعریف کی تو آپ نے فرمایا کہ اس کے لئے جنت واجب ہوگئی پھر فرمایا تم زمین پر اللہ کے گواہ ہو۔ اس باب میں حضرت عمر، کعب بن عجرہ، اور ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی روایت ہے امام ترمذی فرماتے ہیں کہ حدیث انس حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Anas ibn Maalik (RA) reported that a funeral passed by Allah’s Messenger and the sahabah spoke well of him. So, he said, “(Paradise) has become due (to him).” He added, “You are Allah’s witnesses on earth.”

[Ahmed12937, Bukhari 2642, Muslim 949, Nisai 1928, Ibn e Majah 1491]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں