عورتوں کا قبر کی زیارت کرنا
راوی: حسین بن حریث , عیسیٰ بن یونس , ابن جریج , عبداللہ بن ابی ملیکہ
حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ قَالَ تُوُفِّيَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَکْرٍ بِحُبْشِيٍّ قَالَ فَحُمِلَ إِلَی مَکَّةَ فَدُفِنَ فِيهَا فَلَمَّا قَدِمَتْ عَائِشَةُ أَتَتْ قَبْرَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ فَقَالَتْ وَکُنَّا کَنَدْمَانَيْ جَذِيمَةَ حِقْبَةً مِنْ الدَّهْرِ حَتَّی قِيلَ لَنْ يَتَصَدَّعَا فَلَمَّا تَفَرَّقْنَا کَأَنِّي وَمَالِکًا لِطُولِ اجْتِمَاعٍ لَمْ نَبِتْ لَيْلَةً مَعَا ثُمَّ قَالَتْ وَاللَّهِ لَوْ حَضَرْتُکَ مَا دُفِنْتَ إِلَّا حَيْثُ مُتَّ وَلَوْ شَهِدْتُکَ مَا زُرْتُکَ
حسین بن حریث، عیسیٰ بن یونس، ابن جریج، عبداللہ بن ابی ملیکہ سے روایت ہے کہ عبدالرحمن بن ابوبکر حبشہ میں فوت ہوگئے تو ان کو مکہ مکرمہ لا کر دفن کیا گیا، پھر جب حضرت عائشہ عبدالرحمن کی قبر پر آئیں تو فرمایا ہم دونوں اس طرح تھے جس طرح بادشاہ جزیمہ کے دو ہم نشین جو ایک مدت تک اکھٹے رہے ہوں یہاں تک کہ کہا جانے لگا یہ کبھی جدا نه ہوں گے لیکن جب ہم جدا ہوئے تو ایسا محسوس ہوا گویا کہ مدت دراز تک اکٹھا رہنے کے باوجود میں اور مالک نے ایک رات بھی اکٹھے نہیں گزاری پھر فرمایا اللہ کی قسم اگر میں وہاں ہوتی تو تمہیں تمہاری وفات کی جگہ ہی دفن کراتی اور اگر موت سے پہلے تمہیں دیکھ لیتی تو کبھی تمہاری قبر پر نہ آتی۔
Abdullah ibn Abu Mulykah narrated that Abdur Rahman ibn Abu Bakr died at Habshi. His body was brought to Makkah and buried there. When Sayyidah Ayshah (RA) came (to Makkah), she came to the grave of Abdur Rahman ibn Abu Bakr and said (in poetry) ‘The two of us were like friends of Jazimah, together for an age so that it was thought we were unseparable. When we were apart, though we had been together for a long time, it seemed that we had never been together.’ Thereafter, she said, “By Allah, if I was there, I would have buried you not save where you died and if I had seen you,I would not have visited you (today).”