جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1040

جنازہ کے لئے کھڑا نہ ہونا

راوی: قتیبہ , لیث بن سعد , یحیی بن سعید , واقد , ابن عمر , ابن سعد , ابن معاذ , نافع بن جبیر , مسعود بن حکم , علی بن ابی طالب

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ وَاقِدٍ وَهُوَ ابْنُ عَمْرِو بْنِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ مَسْعُودِ بْنِ الْحَکَمِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَنَّهُ ذُکِرَ الْقِيَامُ فِي الْجَنَائِزِ حَتَّی تُوضَعَ فَقَالَ عَلِيٌّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَعَدَ وَفِي الْبَاب عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَلِيٍّ حَدِيثٌ صَحِيحٌ وَفِيهِ رِوَايَةُ أَرْبَعَةٍ مِنْ التَّابِعِينَ بَعْضُهُمْ عَنْ بَعْضٍ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالَ الشَّافِعِيُّ وَهَذَا أَصَحُّ شَيْئٍ فِي هَذَا الْبَابِ وَهَذَا الْحَدِيثُ نَاسِخٌ لِلْأَوَّلِ إِذَا رَأَيْتُمْ الْجَنَازَةَ فَقُومُوا و قَالَ أَحْمَدُ إِنْ شَائَ قَامَ وَإِنْ شَائَ لَمْ يَقُمْ وَاحْتَجَّ بِأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ رُوِيَ عَنْهُ أَنَّهُ قَامَ ثُمَّ قَعَدَ وَهَکَذَا قَالَ إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَبُو عِيسَی مَعْنَی قَوْلِ عَلِيٍّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَنَازَةِ ثُمَّ قَعَدَ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَأَی الْجَنَازَةَ قَامَ ثُمَّ تَرَکَ ذَلِکَ بَعْدُ فَکَانَ لَا يَقُومُ إِذَا رَأَی الْجَنَازَةَ

قتیبہ، لیث بن سعد، یحیی بن سعید، واقد، ابن عمر، ابن سعد، ابن معاذ، نافع بن جبیر، مسعود بن حکم، حضرت علی بن ابی طالب سے منقول ہے کہ انہوں نے جنازہ کی آمد پر اس کے رکھے جانے تک کھڑے رہنے کا ذکر کیا گیا تو آپ نے فرمایا نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شروع میں کھڑے ہوئے تھے پھر بیٹھنے لگے۔ اس باب میں حسن بن علی اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بھی روایت ہے امام عیسیٰ ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اس باب میں تابعین کرام سے چار روایتیں ہیں۔ جو ایک دوسرے سے روایت کرتے ہیں اس پر بعض اہل علم کا عمل ہے امام شافعی فرماتے ہیں یہ حدیث اس باب میں اصح ہے اور پہلی حدیث کو منسوخ کرتی ہے جس میں یہ فرمایا گیا کہ جنازہ دیکھ کر کھڑے ہو جاؤ۔ امام احمد فرماتے ہیں کہ اگر چاہے تو کھڑا ہو ورنہ نہ بیٹھا رہے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شروع میں کھڑے ہوا کرتے تھے لیکن بعد میں بیٹھے رہتے۔ اسحاق کا بھی یہی قول ہے حضرت علی کی حدیث کا مطلب یہی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شروع شروع میں جنازہ کے لئے کھڑے ہو جاتے تھے لیکن بعد میں آپ نے کھڑا ہونا ترک کر دیا اور جب آپ جنازہ دیکھتے تو کھڑے نہ ہوتے۔

Sayyidina Ali ibn Abu Talib (RA) mentioned standing up for the funeral till it was placed down. He said, “Allah’s Messenger (SAW) stood up and then sat down.” (or He was to stand up, but afterwards kept sitting).

[Ahmed1094, Muslim 962, Abu Dawud 3125, Nisai 1995, Ibn e Majah 1544]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں