قبر پر نماز جنازہ پڑھنا
راوی: احمد بن منیع , ہشیم , شیبانی , شعبی
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا الشَّيْبَانِيُّ حَدَّثَنَا الشَّعْبِيُّ أَخْبَرَنِي مَنْ رَأَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَأَی قَبْرًا مُنْتَبِذًا فَصَفَّ أَصْحَابَهُ خَلْفَهُ فَصَلَّی عَلَيْهِ فَقِيلَ لَهُ مَنْ أَخْبَرَکَهُ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسٍ وَبُرَيْدَةَ وَيَزِيدَ بْنِ ثَابِتٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَعَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ وَأَبِي قَتَادَةَ وَسَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا يُصَلَّی عَلَی الْقَبْرِ وَهُوَ قَوْلُ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ و قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ إِذَا دُفِنَ الْمَيِّتُ وَلَمْ يُصَلَّ عَلَيْهِ صُلِّيَ عَلَی الْقَبْرِ وَرَأَی ابْنُ الْمُبَارَکِ الصَّلَاةَ عَلَی الْقَبْرِ و قَالَ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ يُصَلَّی عَلَی الْقَبْرِ إِلَی شَهْرٍ وَقَالَا أَکْثَرُ مَا سَمِعْنَا عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی عَلَی قَبْرِ أُمِّ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ بَعْدَ شَهْرٍ
احمد بن منیع، ہشیم، شیبانی، شعبی کہتے ہیں کہ مجھ سے اس آدمی نے بیان کیا جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا اور اس نے ایک اکیلی قبر دیکھی جس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کرام کی صف بندی فرمائی اور نماز جنازہ پڑھائی، شعبی سے پوچھا گیا کہ وہ کون ہے جس نے آپ کو یہ واقعہ سنایا؟ انہوں نے فرمایا کہ حضرت ابن عباس۔ اس باب میں حضرت انس، بریدہ، یزید بن ثابت، ابوہریرہ، عامر بن ربیعہ، ابوقتادہ، اور سہل بن حنیف سے بھی روایت ہے امام ترمذی فرماتے ہیں کہ ابن عباس کی حدیث حسن صحیح ہے۔ اکثر صحابہ کرام اور دیگر علماء کا اس پر عمل ہے امام شافعی، احمد، اور اسحاق کا یہ قول ہے۔ بعض اہل علم فرماتے ہیں کہ قبر پر نماز جنازہ نہ پڑھی جائے۔ امام مالک کا بھی ہی قول ہے ابن مبارک فرماتے ہیں کہ اگر میت کو نماز جنازہ پڑھے بغیر دفن کیا جائے تو قبر پر نماز جنازہ پڑھی جائے ابن مبارک کے نزدیک قبر پر ایک ماہ تک نماز جنازہ پڑھنا جائز ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ ہم نے سعید بن مسیب سے کثر سنا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ام سعد بن عبادہ کی قبر پر ایک ماہ بعد نماز جنازہ پڑھی۔
Shabi reported that one who had seen the Prophet (SAW) informed him that he observed a distant, withdrawn grave. So he arranged his sahabah in rows and prayed (the funeral salah) over it.
Shabi was asked who had infolmed him, and he said, “Ibn Abbas.”
[Ahmed255, Bukhari 1319, Muslim 954, Abu Dawud 3196, Nisai 2019, Ibn e Majah 1530]