شہید پر نماز جنازہ نہ پڑھنا
راوی: قتیبہ بن سعید لیث , ابن شہاب , عبدالرحمن بن کعب بن مالک
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَی أُحُدٍ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ ثُمَّ يَقُولُ أَيُّهُمَا أَکْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَی أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ وَقَالَ أَنَا شَهِيدٌ عَلَی هَؤُلَائِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ فِي دِمَائِهِمْ وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِمْ وَلَمْ يُغَسَّلُوا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرُوِيَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ثَعْلَبَةَ بْنِ أَبِي صُعَيْرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمِنْهُمْ مَنْ ذَکَرَهُ عَنْ جَابِرٍ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي الصَّلَاةِ عَلَی الشَّهِيدِ فَقَالَ بَعْضُهُمْ لَا يُصَلَّی عَلَی الشَّهِيدِ وَهُوَ قَوْلُ أَهْلِ الْمَدِينَةِ وَبِهِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ و قَالَ بَعْضُهُمْ يُصَلَّی عَلَی الشَّهِيدِ وَاحْتَجُّوا بِحَدِيثِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ صَلَّی عَلَی حَمْزَةَ وَهُوَ قَوْلُ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْکُوفَةِ وَبِهِ يَقُولُ إِسْحَقُ
قتیبہ بن سعید لیث، ابن شہاب، عبدالرحمن بن کعب بن مالک سے روایت ہے کہ جابر بن عبداللہ نے مجھے بتایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شہدائے احد میں سے دو دو آدمیوں کو ایک ہی کپڑے میں کفن دینے کے بعد پوچھتے کہ ان میں سے کون زیادہ قرآن کا حافظ ہے جب ان میں سے ایک کی طرف اشارہ کیا جاتا تو آپ اسے قبر میں آگے کرتے اور فرماتے میں قیامت کے دن ان سب پر گواہ ہوں گا۔ آپ نے ان سب کو ان کے خون سمیت دفن کرنے کا حکم دیا اور نہ تو اس کی نماز جنازہ پڑھی اور نہ ہی انہیں غسل دیا گیا اس باب میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت جابر کی حدیث حسن صحیح ہے اور زہری سے بحوالہ انس مرفوعاً مروی ہے زہری عبداللہ بن ثعلبہ بن ابوصغیر سے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں جب کہ کچھ راوی حضرت جابر سے بھی روایت کرتے ہیں۔ اہل علم کا شہید کی نماز جنازہ پڑھنے میں اختلاف ہے بعض اہل علم کہتے ہیں کہ شہداء کی نماز جنازہ نہ پڑھی جائے اہل علم مدینہ، امام شافعی، اور احمد کا یہی قول ہے۔ بعض اہل علم کہتے ہیں کہ شہید کی نماز جنازہ پڑھی جائے ان کی دلیل یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حمزہ کی نماز جنازہ پڑھی۔ سفیان ثوری، اہل کوفہ اور اسحاق کا یہی قول ہے۔
Abdur Rahman ibn Ka’b ibn Maalik reported that Sayyidina Jabir ibn Abdullah told him that the Prophet (SAW) shrouded every two martyrs of Uhud together in one shroud. After that, he asked which of them knew more of the Quran and when the person was pointed out, he put him forward in the grave, saying, “I am witness over these people on the Day of Resurrection.” And, he commanded that they should be buried with their blood, and their funeral salah was not offered nor were they given a bath.
[Bukhari 4079, Ibn e Majah 1515, Abu Dawud 3134]
——————————————————————————–