مرد اور عورت کی نماز جنازہ میں امام کہاں کھڑا ہو۔
راوی: عبداللہ بن منیر , سعید بن عامر , ہمام , ابی غالب
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي غَالِبٍ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَلَی جَنَازَةِ رَجُلٍ فَقَامَ حِيَالَ رَأْسِهِ ثُمَّ جَائُوا بِجَنَازَةِ امْرَأَةٍ مِنْ قُرَيْشٍ فَقَالُوا يَا أَبَا حَمْزَةَ صَلِّ عَلَيْهَا فَقَامَ حِيَالَ وَسَطِ السَّرِيرِ فَقَالَ لَهُ الْعَلَائُ بْنُ زِيَادٍ هَکَذَا رَأَيْتَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ عَلَی الْجَنَازَةِ مُقَامَکَ مِنْهَا وَمِنْ الرَّجُلِ مُقَامَکَ مِنْهُ قَالَ نَعَمْ فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ احْفَظُوا وَفِي الْبَاب عَنْ سَمُرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَنَسٍ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ هَمَّامٍ مِثْلَ هَذَا وَرَوَی وَکِيعٌ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ هَمَّامٍ فَوَهِمَ فِيهِ فَقَالَ عَنْ غَالِبٍ عَنْ أَنَسٍ وَالصَّحِيحُ عَنْ أَبِي غَالِبٍ وَقَدْ رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ أَبِي غَالِبٍ مِثْلَ رِوَايَةِ هَمَّامٍ وَاخْتَلَفُوا فِي اسْمِ أَبِي غَالِبٍ هَذَا فَقَالَ بَعْضُهُمْ يُقَالُ اسْمُهُ نَافِعٌ وَيُقَالُ رَافِعٌ وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَی هَذَا وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ
عبداللہ بن منیر، سعید بن عامر، ہمام، ابی غالب سے روایت ہے کہ میں نے انس بن مالک کے ساتھ ایک شخص کی نماز جنازہ پڑھی وہ اس کے سر کے مقابل کھڑے ہوئے پھر لوگ ایک قریشی عورت کا جنازہ لائے اور ان سے کہا گیا اے ابوحمزہ اس کی نماز جنازہ پڑھائیے۔ آپ چارپائی کے درمیان کے مقابل کھڑے ہوئے اس پر حضرت علاء بن زید نے ان سے پوچھا کہ کیا آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مرد اور عورت کا نماز جنازہ پڑھاتے ہوئے اس جگہ کھڑے ہوتے ہوئے دیکھا ہے جہاں آپ کھڑے ہوئے فرمایا ہاں۔ پھر جب جنازہ سے فارغ ہوئے تو آپ نے فرمایا کہ اسے یاد رکھو۔ اس باب میں حضرت سمرہ سے بھی روایت ہے امام ابوعیسٰی فرماتے ہیں کہ حدیث انس حسن ہے کئی راوی ہمام سے اسی کے مثل روایت کرتے ہیں۔ وکیع یہ حدیث ہمام سے روایت کرتے ہوئے وہم کرتے ہیں۔ وکیع اپنی روایت میں کہتے ہیں کہ غالب سے روایت ہے کہ جب کہ صحیح ابوغالب سے ہمام ہی کے مثل روایت کرتے ہیں ابوغالب کے نام میں اختلاف ہے بعض نافع اور بعض رافع کہتے ہیں بعض اہل علم کا اسی حدیث پر عمل ہے۔ امام احمد، اسحاق کا بھی یہی قول ہے۔
Abu Ghalib narrated that Sayyidina Anas ibn Maalik (RA) was leading the funeral salah of a man, and stood in line with his head. Then the funeral of a Qurayshi woman was brought. The men said, ‘0 Abu Hamzah, pray over her,” so he stood in line with the centre of the body. On that, Ala ibn Ziyad asked him, “Had you seen Allah’s Messenger (SAW) stand in this manner at your place in her funeral (where you stood) and at your place in his funeral (where you stood)?” He said, ‘Yes,” and when it was over, “Remember it!”
[Abu Dawud 3194, Ibn e Majah 1494]