جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1018

تکبیرات جنازہ

راوی: محمد بن مثنی , محمد بن جعفر , شعبہ , عمرو بن مرہ , عبدالرحمن بن ابی لیلی

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی قَالَ کَانَ زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ يُکَبِّرُ عَلَی جَنَائِزِنَا أَرْبَعًا وَإِنَّهُ کَبَّرَ عَلَی جَنَازَةٍ خَمْسًا فَسَأَلْنَاهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُکَبِّرُهَا قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَی هَذَا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ رَأَوْا التَّکْبِيرَ عَلَی الْجَنَازَةِ خَمْسًا و قَالَ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ إِذَا کَبَّرَ الْإِمَامُ عَلَی الْجَنَازَةِ خَمْسًا فَإِنَّهُ يُتَّبَعُ الْإِمَامُ

محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن مرہ، حضرت عبدالرحمن بن ابی لیلی سے روایت ہے کہ زید بن ارقم ہمارے جنازوں کی نماز میں چار تکبیریں کہتے تھے۔ ایک مرتبہ انہوں نے ایک جنازہ پڑھتے ہوئے پانچ تکبیریں کہیں تو ہم نے ان سے اس کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی اسی طرح کرتے تھے۔ امام عیسیٰ فرماتے ہیں کہ حدیث زید بن ارقم حسن صحیح ہے بعض صحابہ اور دوسرے علماء کا یہی مسلک ہے کہ جنازہ کی پانچ تکبیریں ہیں امام احمد اور اسحاق فرماتے ہیں کہ اگر امام جنازہ پر پانچ تکبیریں کہے تو مقتدی بھی اس کی اتباع کریں۔

Abdur Rahman ibn Abu Layla said that Sayyidina Zayd ibn Arqam (RA) called four takbirs in their funeral prayers. But, once he called five takbirs. So, they asked him about it and he said, “Allah’s Messenger used to do like that.”

[Muslim 957, Abu Dawud 3197, Nisai 1978, Ibn e Majah 1505]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں