جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1000

میت پر چلائے بغیر رونا جائز ہے

راوی: قتیبہ , عباد بن عباد , محمد بن عمر , یحیی بن عبدالرحمن , ابن عمر

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ الْمُهَلَّبِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ بِبُکَائِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ فَقَالَتْ عَائِشَةُ يَرْحَمُهُ اللَّهُ لَمْ يَکْذِبْ وَلَکِنَّهُ وَهِمَ إِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِرَجُلٍ مَاتَ يَهُودِيًّا إِنَّ الْمَيِّتَ لَيُعَذَّبُ وَإِنَّ أَهْلَهُ لَيَبْکُونَ عَلَيْهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَقَرَظَةَ بْنِ کَعْبٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَأُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ عَائِشَةَ وَقَدْ ذَهَبَ أَهْلُ الْعِلْمِ إِلَی هَذَا وَتَأَوَّلُوا هَذِهِ الْآيَةَ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَی وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ

قتیبہ، عباد بن عباد، محمد بن عمر، یحیی بن عبدالرحمن، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میت پر اس کے رشتہ داروں کے رونے کی وجہ سے عذاب ہوتا ہے حضرت عائشہ نے فرمایا اللہ ان پر رحم فرمائے انہوں نے جھوٹ نہیں کہا بلکہ انہیں وہم ہوگیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ بات ایک یہودی کے لئے فرمائی تھی کہ وہ مر گیا تھا پھر آپ نے فرمایا کہ میت پر عذاب ہورہا ہے اور اس کے گھر والے اس پر رو رہے ہیں اس باب میں حضرت عباس، قرظہ بن کعب، ابوہریرہ، ابن مسعود اور اسامہ بن زید سے بھی روایت ہے امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث عائشہ حسن صحیح ہے اور یہ حدیث حضرت عائشہ ہی سے کئی سندوں سے مروی ہے۔ بعض اہل علم کا اس روایت پر عمل ہے اور انہوں نے قرآن کریم کی اس آیت کی تفسیر کی ہے کہ اللہ فرماتا ہے۔ (وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى) 25۔فاطر : 18) کوئی شخص کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔ امام شافعی کا بھی یہی قول ہے۔

Sayyidina Ibn Umar reported that the Prophet (SAW) said, “The dead is punished because of the weeping of his family over him. Sayyidah Ayshah (RA) said, “May Allah have mercy on him. The dead is not punished, but he has misunderstood. Allah’s Messenger (SAW) only said about a Jew who had died that the dead is being punished and his folk are weeping over him.”

[Ahmed288, Bukhari 1286, Muslim 928, Nisai 1853]

یہ حدیث شیئر کریں