سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 992

قرض لینے سے متعلق حدیث

راوی: عمرو بن علی , عبدالرحمن , سفیان , اسماعیل بن ابراہیم بن عبداللہ بن ابوربیعہ

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَبِيعَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ اسْتَقْرَضَ مِنِّي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعِينَ أَلْفًا فَجَائَهُ مَالٌ فَدَفَعَهُ إِلَيَّ وَقَالَ بَارَکَ اللَّهُ لَکَ فِي أَهْلِکَ وَمَالِکَ إِنَّمَا جَزَائُ السَّلَفِ الْحَمْدُ وَالْأَدَائُ

عمرو بن علی، عبدالرحمن، سفیان، اسماعیل بن ابراہیم بن عبداللہ بن ابوربیعہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے چالیس ہزار درہم قرض لیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس مال آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قرض ادا کر دیا اور فرمایا اللہ تعالیٰ تمہارے مکان اور مال دولت میں برکت عطا فرمائے اور قرض کا بدلہ یہ ہے کہ انسان قرض دینے والے کو شکریہ کہے اور اس کو رقم بھی وقت پر دے۔

It was narrated that Samurah said: “We were with the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم at a funeral, and he said: ‘Is there anyone from banu SO and so here?’ He said this three times. Then a man stood up, and he said to him: ‘What kept you from answering the first two times? I am not going to say anything but good to you. so and so (mentioning the name of a man from among them) has died and he is being detained (from entering Paradise) because of his debt.”(Da’if)

یہ حدیث شیئر کریں