کوئی شخص ایسا مال فروخت کرے جو درحقیقت اس مال کا مالک نہ ہو۔
راوی: قتیبہ بن سعید , غندر , شعبہ , قتادة , حسن , سمرة
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيُّمَا امْرَأَةٍ زَوَّجَهَا وَلِيَّانِ فَهِيَ لِلْأَوَّلِ مِنْهُمَا وَمَنْ بَاعَ بَيْعًا مِنْ رَجُلَيْنِ فَهُوَ لِلْأَوَّلِ مِنْهُمَا
قتیبہ بن سعید، غندر، شعبہ، قتادہ، حسن، سمرة سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس خاتون کا نکاح دو ولی (الگ الگ) دو اشخاص سے کر دیں یعنی ایک شخص ایک سے اور دوسرا شخص دوسرے سے نکاح کر دے تو پہلے ولی کا نکاح معتبر ہوگا اور اس شخص نے دو اشخاص کے ہاتھ ایک چیز کو فروخت کیا تو جس شخص کے ہاتھ دو چیز فروخت کی تو اسی کو وہ چیز ملے گی۔
It was narrated that Muhammad bin Jahsh said: “We were sitting with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمwhen he raised his head toward the sky, and put his palm on his forehead, then he said: ‘Subhan Allah. what a stern warning has been revealed!’ We fell silent and were scared. The…. f day I asked him: ‘essenger of Allah, what is this stern warning that has been revealed?’ He said: ‘By the One in Whose hand is my soul, if a man were to be killed in the cause of Allah then brought back to life, then killed, then brought back to life, then killed, but he owed a debt, he would not enter Paradise until his debt was paid off.” (Sahih).