سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 952

بیع میں اگر شرط خلاف ہو تو بیع صحیح ہو جائے اور شرط باطل ہوگی

راوی: محمد بن بشار , محمد , شعبہ , عبدالرحمن بن قاسم , قاسم , عائشہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ قَالَ سَمِعْتُ الْقَاسِمَ يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ بَرِيرَةَ لِلْعِتْقِ وَأَنَّهُمْ اشْتَرَطُوا وَلَائَهَا فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَرِيهَا فَأَعْتِقِيهَا فَإِنَّ الْوَلَائَ لِمَنْ أَعْتَقَ وَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَحْمٍ فَقِيلَ هَذَا تُصُدِّقَ بِهِ عَلَی بَرِيرَةَ فَقَالَ هُوَ لَهَا صَدَقَةٌ وَلَنَا هَدِيَّةٌ وَخُيِّرَتْ

محمد بن بشار، محمد، شعبہ، عبدالرحمن بن قاسم، قاسم، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت بریرہ کے خرید نے کا ارادہ فرمایا آزاد کرنے کے واسطے لیکن ان کے مالک نے شرط مقرر کر دی ولاء کی (یعنی اس کا ترکہ ہم لوگ وصول کریں گے) چنانچہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے اس بات کا تذکرہ آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم خرید لو اور اس کو آزاد کر دو کیونکہ ولاء اس کو ملے گی جو آزاد کرے گا اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں گوشت حاضر کیا گیا لوگوں نے عرض کیا یہ گوشت صدقہ کا ہے جو کہ حضرت بریرہ کو ملا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کے واسطے وہ صدقہ کا ہے اور ہمارے واسطے وہ تحفہ اور ہدیہ ہے (حضرت بریرہ کی جانب سے اور اختیار حاصل ہوا ان کو جس وقت وہ آزاد ہوئیں اپنے شوہر کے پاس رہنے سے)

It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade selling something from the spoils of war prior to its distribution, having intercourse with a pregnant woman until she gives birth, and (eating) the flesh of any predator that has fangs.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں