سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 950

غلام فروخت ہو اور خریدار اس کا مال لینے کی شرط مقرر کرے

راوی: محمد بن عبدالاعلی , معتمر , وہ اپنے والد سے , ابونضرة , جابر بن عبداللہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نَضْرَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا نَسِيرُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا عَلَی نَاضِحٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَبِيعُنِيهِ بِکَذَا وَکَذَا وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَکَ قُلْتُ نَعَمْ هُوَ لَکَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَالَ أَتَبِيعُنِيهِ بِکَذَا وَکَذَا وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَکَ قُلْتُ نَعَمْ هُوَ لَکَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَالَ أَتَبِيعُنِيهِ بِکَذَا وَکَذَا وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَکَ قُلْتُ نَعَمْ هُوَ لَکَ قَالَ أَبُو نَضْرَةَ وَکَانَتْ کَلِمَةً يَقُولُهَا الْمُسْلِمُونَ افْعَلْ کَذَا وَکَذَا وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَکَ

محمد بن عبدالاعلی، معتمر، وہ اپنے والد سے، ابونضرة، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ سفر کر رہے تھے اور میں ایک اونٹ پر جو کہ پانی کا تھا سوار تھا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس قیمت میں کیا تم اس اونٹ کو فروخت کرو گے؟ اللہ تعالیٰ تجھ کو بخشش دے۔ میں نے کہا جی ہاں! وہ آپ کا ہے یا نبی اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس کو اتنے میں فروخت کرو گے اللہ تجھ کو بخشے۔ میں نے عرض کیا جی ہاں آپ کا ہے یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر تیسری بار فرمایا تم اس کو اتنے میں فروخت کرو گے اللہ تجھ کو بخشے۔ میں نے عرض کیا جی ہاں آپ کا ہے یا رسول اللہ راوی حضرت ابونضرہ نے عرض کیا اس حدیث کا اللہ بخشے ایک کلمہ ہے جس کو مسلمان کہتے تھے کہ تم اس طرح سے کرو اس طرح سے کرو۔

– It was narrated from ‘Aishah that she wanted to buy BarIrah to set her free, but they stipulated that her loyalty (Wala’) should be to them. She mentioned that to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Buy her, and set her free, and loyalty (Wala’) belongs to the one who sets the slave free.” Some meat was brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and it was said that this had been given in charity to BarIrah. He said: “It is charity for her, and a gift for us.” And she was given the choice. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں