سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 926

جانور میں سلف سے متعلق

راوی: عمرو بن علی , عبدالرحمن , مالک , زید بن اسلم , عطاء بن یسار , ابورافع

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَسْلَفَ مِنْ رَجُلٍ بَکْرًا فَأَتَاهُ يَتَقَاضَاهُ بَکْرَهُ فَقَالَ لِرَجُلٍ انْطَلِقْ فَابْتَعْ لَهُ بَکْرًا فَأَتَاهُ فَقَالَ مَا أَصَبْتُ إِلَّا بَکْرًا رَبَاعِيًا خِيَارًا فَقَالَ أَعْطِهِ فَإِنَّ خَيْرَ الْمُسْلِمِينَ أَحْسَنُهُمْ قَضَائً

عمرو بن علی، عبدالرحمن، مالک، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، ابورافع سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص سے سلف کی (قرض لیا) ایک نوجوان اونٹ میں (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بچہ اونٹ کا جو کہ جوانی کے قریب ہو اس کو دینا کہا) پھر وہ شخص اپنے اونٹ کا تقا ضا کرتے ہوئے آیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص سے فرمایا جاؤ اور اس کے لئے ایک اونٹ کا جوان بچہ خریدو وہ آیا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے تو ملا نہیں لیکن ایک رباعی اونٹ یعنی ساتویں سال میں لگا ہوا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس کو وہ ہی دے دو اور مسلمان بھی بہتر وہ ہی ہے جو کہ قرض اچھی طرح سے ادا کرے (مطلب یہ ہے کہ قرض خواہ کو جو ادا کرنا ہے اس سے زیادہ یا اعلی قسم کا مال دے)

. ‘Irbad bin Sariyah said: “I lent a young camel to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and I came to ask him to repay me. He said: ‘Yes, I will only repay you with a superior she- camel.’ So he repaid me and repaid me well. Then a Bedouin came to him to ask him to repay him a camel of a certain age, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said; ‘Give him a camel of a certain age.’ On that day they gave him a mature camel and he said: ‘This is better than my camel.’ He (The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) said: ‘The best of you is the one who is best in repaying.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں