سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 924

خشک انگور میں سلم کرنا

راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد , شعبہ , ابن ابی مجالد

أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الْمُجَالِدِ وَقَالَ مَرَّةً عَبْدُ اللَّهِ وَقَالَ مَرَّةً مُحَمَّدٌ قَالَ تَمَارَی أَبُو بُرْدَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ فِي السَّلَمِ فَأَرْسَلُونِي إِلَی ابْنِ أَبِي أَوْفَی فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ کُنَّا نُسْلِمُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَی عَهْدِ أَبِي بَکْرٍ وَعَلَی عَهْدِ عُمَرَ فِي الْبُرِّ وَالشَّعِيرِ وَالزَّبِيبِ وَالتَّمْرِ إِلَی قَوْمٍ مَا نُرَی عِنْدَهُمْ وَسَأَلْتُ ابْنَ أَبْزَی فَقَالَ مِثْلَ ذَلِکَ

محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبہ، ابن ابی مجالد سے روایت ہے کہ بیع سلم سے متعلق حضرت ابوبردہ اور حضرت عبداللہ بن شداد نے آپس میں بحث کی تو مجھ کو لوگوں نے حضرت ابن ابی اوفیٰ کے پاس بھیجا تو میں نے ان سے دریافت کیا کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں اور حضرت ابوبکر اور حضرت عمر کے زمانہ میں بیع سلم کیا کرتے تھے گیہوں جو اور خشک انگور میں ان لوگوں سے کہ جن کے پاس یہ اشیاء ہوتی تھیں پھر میں نے حضرت ابن ابی ابزی سے(بیع سلم) کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے بھی اسی طرح سے بیان کیا۔

It was narrated from Abu Rafi’ that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , borrowed a young camel from a man, then he came to get his camel back. He said to a man: “Go and buy a young camel for him.” He came and said: “I could only get a Raba‘i camel of good quality.” He said: “Give it to him, for the best of the Muslims is the one who is best in repaying.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں