سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 923

غلہ میں بیع سلم کرنے سے متعلق

راوی: عبیداللہ بن سعید , یحیی , شعبہ , عبداللہ بن ابی مجالد

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي الْمُجَالِدِ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ أَبِي أَوْفَی عَنْ السَّلَفِ قَالَ کُنَّا نُسْلِفُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ فِي الْبُرِّ وَالشَّعِيرِ وَالتَّمْرِ إِلَی قَوْمٍ لَا أَدْرِي أَعِنْدَهُمْ أَمْ لَا وَابْنُ أَبْزَی قَالَ مِثْلَ ذَلِکَ

عبیداللہ بن سعید، یحیی، شعبہ، عبداللہ بن ابی مجالد سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ سے سلف سے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے بیان کیا کہ ہم لوگ دور نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سلف کیا کرتے تھے اور حضرت ابوبکر اور حضرت عمر کے زمانہ میں بھی سلف کیا کرتے تھے گیہوں جو اور کھجور میں ان لوگوں سے جن کے پاس ان چیزوں کے ہونے یا نہ ہونے کا ہمیں علم بھی نہیں ہوتا تھا۔

It was narrated that Abu Al Minhal said: “I heard Ibn ‘Abbas say: ‘When the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came (to Al-Madinah), they used to pay in advance for dates, two or three years in advance. He forbade them that and said: ‘Whoever pays in advance for dates, let him pay for a known amount or a known weight, to be delivered at a known time.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں