سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 921

اس چیز کا فروخت کرنا جو کہ فروخت کرنے والے شخص کے پاس موجود نہ ہو

راوی: عثمان بن عبداللہ , سعید بن سلیمان , عباد بن عوام , سعید بن ابوعروبة , ابورجاء , عثمان , محمد بن سیف , مطر , وراق , عمرو بن شعیب , عبداللہ بن عمرو بن عاص

أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عَبَّادِ بْنِ الْعَوَّامِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ أَبِي رَجَائٍ قَالَ عُثْمَانُ هُوَ مُحَمَّدُ بْنُ سَيْفٍ عَنْ مَطَرٍ الْوَرَّاقِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ عَلَی رَجُلٍ بَيْعٌ فِيمَا لَا يَمْلِکُ

عثمان بن عبد اللہ، سعید بن سلیمان، عباد بن عوام، سعید بن ابوعروبة، ابورجاء، عثمان، محمد بن سیف، مطر، وراق، عمرو بن شعیب، حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ بیع لازم نہیں ہوتی کہ جس کا انسان مالک نہ ہو (بلکہ اگر دوسرے کی ملک ہو تو اس کی اجازت پر موقوف رہے گی) اور جو کسی کی ملکیت میں نہ آئی ہو (مثلا اڑنے والا پرندہ یا تیرتی ہوئی مچھلی کی بیع باطل ہے)۔

It was narrated that ‘Abdullah bin Abu Al-Mujalid said:
“I asked Ibn Abi Awla about paying in advance. He said: ‘We used to pay in advance during the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and Abu Bakr and ‘Umar, for wheat, barley and dates, paying people whom we did not know if they had those things or not.” Ibn Abza said — meaning, similarly. (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں