سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 892

سونے کے عوض چاندی اور چاندی کے عوض سونا لینے سے متعلق

راوی: قتیبہ , ابوالاحوص , سماک , ابن جبیر , ابن عمر

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ ابْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کُنْتُ أَبِيعُ الذَّهَبَ بِالْفِضَّةِ أَوْ الْفِضَّةَ بِالذَّهَبِ فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ بِذَلِکَ فَقَالَ إِذَا بَايَعْتَ صَاحِبَکَ فَلَا تُفَارِقْهُ وَبَيْنَکَ وَبَيْنَهُ لَبْسٌ

قتیبہ، ابوالاحوص، سماک، ابن جبیر، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں سونا چاندی کے عوض اور چاندی سونے کے عوض فروخت کرتا تھا۔ میں ایک روز خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس وقت تم فروخت کرو تو تم اپنے ساتھی سے علیحدہ نہ ہو جس وقت تک وہ تمہارے اور اس کے درمیان رہے یعنی بالکل حساب صاف کر کے علیحدہ ہو۔

It was narrated from Saeed bin Jubair, from Ibn ‘Umar, that he did not see anything wrong with paying Dirhams for Dinars. (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں