چاندی کو سونے کے عوض اور سونے کو چاندی کے عوض فروخت کرنا
راوی: احمد بن یحیی , ابی نعیم , حماد بن سلمہ , سماک بن حرب , سعید بن جبیر , ابن عمر
أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَبِي نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كُنْتُ أَبِيعُ الْإِبِلَ بِالْبَقِيعِ فَأَبِيعُ بِالدَّنَانِيرِ وَآخُذُ الدَّرَاهِمَ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِ حَفْصَةَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَسْأَلَكَ إِنِّي أَبِيعُ الْإِبِلَ بِالْبَقِيعِ فَأَبِيعُ بِالدَّنَانِيرِ وَآخُذُ الدَّرَاهِمَ قَالَ لَا بَأْسَ أَنْ تَأْخُذَهَا بِسِعْرِ يَوْمِهَا مَا لَمْ تَفْتَرِقَا وَبَيْنَكُمَا شَيْءٌ
احمد بن یحیی، ابی نعیم، حماد بن سلمہ، سماک بن حرب، سعید بن جبیر، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں اونٹ فروخت کیا کرتا تھا بقیع میں تو میں دینار کے عوض فروخت کیا کرتا تھا اور میں درہم وصول کرتا تھا پس میں حضرت حفصہ کے گھر میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کرنا چاہتا ہوں کہ میں اونٹ فروخت کرتا ہوں منافع میں تو دینار کے عوض فروخت کر کے درہم وصول کرتا ہوں اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس میں کسی قسم کی کوئی برائی نہیں ہے اگر تم ان کے بھاؤ سے لے لو جس وقت تک کہ تم دونوں علیحدہ نہ ہوں ایک کا دوسرے کے ذمہ باقی چھوڑ کر۔ (مطلب یہ ہے کہ اگر نقد ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے)۔
It was narrated from Saeed bin Jubair that he did not like to exchange Dinars for Dirhams or Dirhams for Dinars. (Hasan)