سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 890

چاندی کو سونے کے عوض اور سونے کو چاندی کے عوض فروخت کرنا

راوی: قتیبہ بن سعید , سفیان , عمرو , ابوصالح , ابوسعید خدری ، میں نے ابن عباس

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي صَالِحٍ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ أَرَأَيْتَ هَذَا الَّذِي تَقُولُ أَشَيْئًا وَجَدْتَهُ فِي کِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ أَوْ شَيْئًا سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا وَجَدْتُهُ فِي کِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَکِنْ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ أَخْبَرَنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا الرِّبَا فِي النَّسِيئَةِ

قتیبہ بن سعید، سفیان، عمرو، ابوصالح، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے عرض کیا تم لوگ جو یہ باتیں کرتے ہو کیا تم نے ان کو قرآن کریم میں پایا ہے یا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تم نے سنا ہے؟ انہوں نے فرمایا نہ تو میں نہ قرآن کریم میں پایا ہے اور نہ ہی میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے لیکن حضرت اسامہ بن زید نے مجھ سے فرمایا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا سود نہیں ہے لیکن ادھار میں (اگرچہ اس کو برابر فروخت کرے)۔

It was narrated that Ibn ‘Umar said: “I used to sell gold for silver, or silver for gold. I came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and told him about that, and he said: ‘If you make a deal with your Companion, do not leave him when there is still any ambiguity (in the deal) between you.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں