سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 888

چاندی کو سونے کے عوض اور سونے کو چاندی کے عوض فروخت کرنا

راوی: محمد بن یحیی بن محمد بن کثیر حرانی , ابوتوبة , معاویہ , بن سلام , یحیی بن ابی کثیر , عبدالرحمن بن ابوبکرة

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ کَثِيرٍ الْحَرَّانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَبِيعَ الْفِضَّةَ بِالْفِضَّةِ إِلَّا عَيْنًا بِعَيْنٍ سَوَائً بِسَوَائٍ وَلَا نَبِيعَ الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ إِلَّا عَيْنًا بِعَيْنٍ سَوَائً بِسَوَائٍ بِسَوَائٍ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَبَايَعُوا الذَّهَبَ بِالْفِضَّةِ کَيْفَ شِئْتُمْ وَالْفِضَّةَ بِالذَّهَبِ کَيْفَ شِئْتُمْ

محمد بن یحیی بن محمد بن کثیر حرانی، ابوتوبة، معاویہ، بن سلام، یحیی بن ابی کثیر، عبدالرحمن بن ابوبکرة سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چاندی کو چاندی کے عوض فروخت کرنے کی ممانعت فرمائی لیکن بالکل ہی نقد برابر برابر اور سونے کو سونے کے عوض فروخت کرنے سے لیکن نقد برابر برابر اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ سونے کو سونے کے عوض فروخت کرو جس طریقہ سے دل چاہے اور چاندی کو چاندی کے جس طریقہ سے دل چاہے۔

It was narrated that Abu Salib heard Abu Saeed Al-Khudri say: “I said to Ibn ‘Abbas: ‘Do you think that what you are saying is something that you found in the Book of Allah, or something that you heard from the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ?‘ He said: ‘I did not find it in the Book of Allah, nor did I hear it from the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم rather Usamah bin Zaid told me that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم i said: ‘Ribd is only in credit.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں