سونے کے بدلے سونا فروخت کرنا
راوی: حمید بن مسعدة و اسماعیل بن مسعود , یزید , ابن زریع , ابن عون , نافع , ابوسعید خدری
أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ بَصُرَ عَيْنِي وَسَمِعَ أُذُنِي مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ النَّهْيَ عَنْ الذَّهَبِ بِالذَّهَبِ وَالْوَرِقِ بِالْوَرِقِ إِلَّا سَوَائً بِسَوَائٍ مِثْلًا بِمِثْلٍ وَلَا تَبِيعُوا غَائِبًا بِنَاجِزٍ وَلَا تُشِفُّوا أَحَدَهُمَا عَلَی الْآخَرِ
حمید بن مسعدة و اسماعیل بن مسعود، یزید، ابن زریع، ابن عون، نافع، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میری آنکھوں نے دیکھا اور میرے کانوں نے سنا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی سونے کو سونے اور چاندی کو چاندی کے عوض بیچنے سے مگر برابر برابر اور فرمایا تم مت بیچو ادھار کو نقد کے عوض اور نہ زیادہ کرو ایک کو دوسرے پر (اگرچہ کھوٹا ہو اور دوسرا کھرا ہو)۔
It was narrated that Fadalah bin ‘Ubaid said: “On the Day of Kbaibar I bought a necklace containing gold and gems for twelve Dinars. Then I took it apart and found that it contained more than twelve Dinars. Mention of that was made to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he said: ‘It should not be sold until it is taken apart.” (Sahih)