تر کھجور کے عوض خشک کھجور
راوی: عمرو بن علی , یحیی , مالک , عبداللہ بن یزید , زید بن ابوعیاش , سعد
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ عَنْ سَعْدٍ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ التَّمْرِ بِالرُّطَبِ فَقَالَ لِمَنْ حَوْلَهُ أَيَنْقُصُ الرُّطَبُ إِذَا يَبِسَ قَالُوا نَعَمْ فَنَهَی عَنْهُ
عمرو بن علی، یحیی، مالک، عبداللہ بن یزید، زید بن ابوعیاش، سعد سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا گیا خشک کھجور کو تر کھجور کے عوض فروخت کرنا کیسا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو لوگ نزدیک بیٹھے ہوئے تھے ان سے دریافت کیا کہ تر کھجور تو خشک ہو کر(وزن میں) گھٹ جاتی ہے۔ انہوں نے فرمایا جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا۔
Jabir bin ‘Abdullah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade selling a heap of dried dates whose volume is unknown for known volume of dried dates.”(Sahih).