عرایا میں تر کھجور دینا
راوی: عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن , سفیان , یحیی , بشیر بن یسار , سہل بن ابی حثمة
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ وَرَخَّصَ فِي الْعَرَايَا أَنْ تُبَاعَ بِخِرْصِهَا يَأْکُلُهَا أَهْلُهَا رُطَبًا
عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن، سفیان، یحیی، بشیر بن یسار، سہل بن ابی حثمة سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی پھلوں کو فروخت کرنے کی جس وقت تک ان کی خرابی کا علم نہ ہو اور اجازت عطاء فرمائی عرایا میں اندازہ کر کے فروخت کرنے کی تاکہ اس کو لوگ فروخت کر کے تر کھجور کھا سکیں۔
It was narrated from Bashir bin Yasar that the Companions of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم granted a concession allowing ‘Arayasales by estimate.” (Sahih).