تازہ انگور خشک انگور کے عوض فروخت کرنے سے متعلق
راوی: قتیبہ , مالک , نافع , ابن عمر
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُزَابَنَةُ بَيْعُ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ کَيْلًا وَبَيْعُ الْکَرْمِ بِالزَّبِيبِ کَيْلًا
قتیبہ، مالک، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ کی ممانعت فرمائی اور (بیع) مزابنہ درخت پر لگی ہوئی (تازہ) کھجور کو خشک کھجور (یعنی درخت سے اتار دی گئی کھجور) کے عوض فروخت کرنا ناپ کر اور تازہ انگور خشک انگور کے عوض فروخت کرنا ناپ کر۔
It was narrated from Salim that his father said: “Zaid bin Abit told me that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم granted a concession regarding the sale of ‘Ardyd.” (Sahih).