پھلوں پر آفت آنا اور اس کی تلافی
راوی: ابراہیم بن حسن , حجاج , ابن جریج , ابوزبیر , جابر
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ بِعْتَ مِنْ أَخِيکَ ثَمَرًا فَأَصَابَتْهُ جَائِحَةٌ فَلَا يَحِلُّ لَکَ أَنْ تَأْخُذَ مِنْهُ شَيْئًا بِمَ تَأْخُذُ مَالَ أَخِيکَ بِغَيْرِ حَقٍّ
ابراہیم بن حسن، حجاج، ابن جریج، ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر تم اپنے بھائی کے ہاتھ کھجور فروخت کرو پھر اس پر مصیبت نازل ہو جائے تو تم کو اس کے مال میں سے کچھ لینا درست نہیں (آخر تم کس چیز کے عوض اپنے بھائی کا مال لوگے؟)
It was nsrrated from Jabir that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم annulled traflSacliofls in the event of crop failure. A1112