پھلوں کے پختہ ہونے سے قبل ان کا اس شرط پر خریدنا کہ پھل کاٹ لئے جائیں گے
راوی: محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین , ابن قاسم , مالک , حمید طویل , انس بن مالک
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الثِّمَارِ حَتَّی تُزْهِيَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا تُزْهِيَ قَالَ حَتَّی تَحْمَرَّ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَأَيْتَ إِنْ مَنَعَ اللَّهُ الثَّمَرَةَ فَبِمَ يَأْخُذُ أَحَدُکُمْ مَالَ أَخِيهِ
محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، حمید طویل، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت بیان فرمائی پھلوں کے فروخت کرنے کی جس وقت تک کہ ان کے رنگ پر کشش نہ ہو جائیں۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! رنگ کے پر کشش ہونے کا کیا مطلب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ پھل سرخ ہو جائیں یعنی وہ پکنے کے قریب ہو جائیں اور اب کوئی مصیبت کا احتمال نہ رہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دیکھو اگر اللہ تعالیٰ پھلوں کو روک دے اور وہ نہ پکیں (یعنی پھل پختہ نہ ہوں) تو تم میں سے کوئی اپنے بھائی کا مال کس چیز کے عوض میں لے گا۔
It was narrated from Jabir bin ‘Abdullah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever sells fruit then his crop fails, he should not take (anything) from his brother.” (And he said something along the lines of) “Why would any one of you consume the wealth of us Muslim brother?” (Sahih)