پھلوں کا بیچنا ان کی پختگی معلوم ہونے سے پہلے۔
راوی: یونس بن عبدالاعلی و حارث بن مسکین , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , سعید و ابوسلمہ , ابوہریرہ
أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدٌ وَأَبُو سَلَمَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَبِيعُوا الثَّمَرَ حَتَّی يَبْدُوَ صَلَاحُهُ وَلَا تَبْتَاعُوا الثَّمَرَ بِالتَّمْرِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ مِثْلِهِ سَوَائً
یونس بن عبدالاعلی و حارث بن مسکین، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سعید و ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ پھلوں کو فروخت نہ کرو جس وقت تک ان کی پختگی کے بارے میں معلوم نہ ہو جائے (یعنی جب تک پھل نہ پک جائے تو اس وقت تک ان کو فروخت نہ کرو) اور نہ فروخت کرو پھلوں کے بدلے پھل یعنی درخت کا پھل اندازہ لگا کر اور اس کے برابر خشک پھلوں کے عوض میں پھل فروخت نہ کرو کیونکہ اس میں کمی بیشی کا اندیشہ ہے۔ حضرت ابن شہاب نے نقل کیا کہ مجھ سے حضرت سالم بن عبداللہ نے اپنے والد سے نقل کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی پھل کو اسی پھل کے عوض میں فروخت کرنے سے۔
It was narrated from ‘Ata’: “I heard Jabir bin ‘Abdullah (narrate) from the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم that he forbade Mukhabarah, Muzabanah and Mu and (he forbade) selling fruits until their condition is known, and that they should only be sold for Dinars and Dirhams, but he granted a concession regarding the sale of Araya.(Sahih)