قافلہ سے آگے جا کر ملاقات کرنے کی ممانعت سے متعلق
راوی: ابراہیم بن حسن , حجاج بن محمد , ابن جریج , ہشام بن حسان قردوسی , ابن سیرین , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَنْبَأَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ الْقُرْدُوسِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ سِيرِينَ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَلَقَّوْا الْجَلْبَ فَمَنْ تَلَقَّاهُ فَاشْتَرَی مِنْهُ فَإِذَا أَتَی سَيِّدُهُ السُّوقَ فَهُوَ بِالْخِيَارِ
ابراہیم بن حسن، حجاج بن محمد، ابن جریج، ہشام بن حسان قردوسی، ابن سیرین، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو مال لے کر آئے اس قافلہ سے نہ ملو (یعنی بستی اور آبادی کے باہر جا کر) اور اگر کوئی شخص قافلہ سے جا کر ملے اور مال خرید لے پھر مال والا شخص بازار میں آئے (اور مشاہدہ کرے کہ مجھ کو دھوکہ دیا گیا کہ مارکیٹ میں اس کی چیز کی قیمت زیادہ ہے) تو اس کو اختیار حاصل ہے اگر دل چاہے تو بیع فسخ کر لے اور اپنا مال واپس لے لے۔
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “No one of you should urge someone to cancel a sale he has already agreed upon with his brother so as to sell him his own goods.” (Sahih)