نعمان بن بشیر کی حدیث میں راویوں کے اختلاف کا بیان
راوی: محمد بن عبدالملک بن ابی شوارب , یزید , ابن زریع , داؤد , شعبی , نعمان
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ النُّعْمَانِ قَالَ انْطَلَقَ بِهِ أَبُوهُ يَحْمِلُهُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اشْهَدْ أَنِّي قَدْ نَحَلْتُ النُّعْمَانَ مِنْ مَالِي کَذَا وَکَذَا قَالَ کُلَّ بَنِيکَ نَحَلْتَ مِثْلَ الَّذِي نَحَلْتَ النُّعْمَانَ
محمد بن عبدالملک بن ابی شوارب، یزید، ابن زریع، داؤد، شعبی، حضرت نعمان سے روایت ہے کہ ان کے والد ان کو گود میں لے کر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لے گئے اور عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر گواہ رہیے کہ میں نے نعمان کو اپنے مال سے بطور بخشش کے فلاں فلاں چیز دی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم نے اپنے تمام لڑکوں کو اسی مقدار میں ادا کیا ہے (جتنا حضرت نعمان کو دیا ہے)؟
It was narrated that An Numan said that his father took him to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: “Bear witness that I have given An Numan such and such of my wealth as a gift.” He said: “Have you given all your children a present like that which you have given to An-Numan?” (Sahih)