نافع کی روایت میں الفاظ حدیث میں راویوں کا اختلاف
راوی: محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین , ابن قاسم , مالک , نافع , عبداللہ بن عمر
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُتَبَايِعَانِ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا بِالْخِيَارِ عَلَی صَاحِبِهِ مَا لَمْ يَفْتَرِقَا إِلَّا بَيْعَ الْخِيَارِ
محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، نافع، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا خریدنے والے اور فروخت کرنے والے دونوں کو اختیار حاصل ہے قیمت واپس لینے کا اور سا مان واپس دے دینے کا ۔ اس طریقہ سے اگر نقصان کا علم ہو جس وقت تک دونوں الگ نہ ہوں لیکن جس بیع میں اختیار کی شرط لازم کرلی گئی ہے یعنی سامان کی واپسی کا اقرار کر لیا گیا ہو تو الگ ہونے کے بعد بھی اختیار حاصل ہے۔
It was narrated from Isma’il, from Nafi’, that Ibn ‘Umar said:
“The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The two parties to a transaction both have the choice so long as they have not separated, unless they have both chosen to conclude the transaction. If they have both chosen to conclude the transaction, then the transaction is binding.”
(Sahih)