جھوٹی قسم کھا کر اپنا سامان فروخت کرنا۔
راوی: عمر بن علی , یحیی , سفیان , , سلیمان , الاعمش , سلیمان بن مسہر , خرشة بن حر , ابوذر
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثَةٌ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَکِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ الَّذِي لَا يُعْطِي شَيْئًا إِلَّا مَنَّهُ وَالْمُسْبِلُ إِزَارَهُ وَالْمُنَفِّقُ سِلْعَتَهُ بِالْکَذِبِ
عمر بن علی، یحیی، سفیان، سلیمان، اعمش، سلیمان بن مسہر، خرشة بن حر، ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تین شخصوں کی جانب اللہ تعالیٰ نہیں دیکھے گا قیامت کے روز اور نہ ہی ان کو پاک کرے گا اور ان کو دردناک عذاب ہے ایک تو وہ جو کہ کچھ نہیں دیتا لیکن احسان رکھتا ہے یعنی جب کچھ دیتا ہے تو احسان جتلاتا ہے۔ دوسرے وہ شخص جو کہ ٹخنوں کے نیچے تہہ بند لٹکاتا ہے اور تیسرے وہ شخص جو کہ جھوٹ بول کر اپنا سامان فروخت کرتا ہے (یہ تمام گناہ کبیرہ گناہ ہیں)۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Taking oaths may help you to make a sale but it takes (blessing) away from the earnings.” (Sahih)