تاجروں کو خرید و فروخت میں کس ضابطہ پر عمل کرنا چاہیے؟
راوی: عمرو بن علی , یحیی , شعبہ , قتادة , ابوخلیل , عبداللہ بن حارث , حکیم بن حزام
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ عَنْ يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنِي قَتَادَةُ عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ حَکِيمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَفْتَرِقَا فَإِنْ صَدَقَا وَبَيَّنَا بُورِکَ فِي بَيْعِهِمَا وَإِنْ کَذَبَا وَکَتَمَا مُحِقَ بَرَکَةُ بَيْعِهِمَا
عمرو بن علی، یحیی، شعبہ، قتادہ، ابوخلیل، عبداللہ بن حارث، حکیم بن حزام سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا فروخت کرنے والے اور خریدنے والے دونوں کو اختیار ہے کہ جس وقت تک علیحدہ نہ ہوں اگر وہ سچ بات کہیں گے اور جو کچھ عیب ہو اس کو بتا کر دیں گے تو ان کے فروخت کرنے میں برکت ہوگی اور جو جھوٹ بولیں گے قیمت میں اور عیب پوشیدہ کریں گے تو ان کے فروخت کرنے کی برکت رخصت ہو جائے گی اور نفع کے بدلہ نقصان ہوگا ۔
It was narrated from Abu Dharr that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There are three at whom Allah will not look on the Day of Resurrection, or will He sanctify them, and theirs will be a painful torment: the one who does not give anything but he reminds (the recipient of his gift), the one who drags his Izbr (below the ankles), and the one who sells his product by means of false oaths.” (Sahih)