آیت"ولا تاکلوا مما لم یذکراسم اللہ" کی تفسیر و تشریح
راوی: عمرو بن علی , یحیی , سفیان , ہارون بن ابی وکیع , ہارون بن عنترة , وہ اپنے والد سے , ابن عباس
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ أَبِي وَکِيعٍ وَهُوَ هَارُونُ بْنُ عَنْتَرَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تَأْکُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْکَرْ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ قَالَ خَاصَمَهُمْ الْمُشْرِکُونَ فَقَالُوا مَا ذَبَحَ اللَّهُ فَلَا تَأْکُلُوهُ وَمَا ذَبَحْتُمْ أَنْتُمْ أَکَلْتُمُوهُ
عمرو بن علی، یحیی، سفیان، ہارون بن ابی وکیع، ہارون بن عنترة، وہ اپنے والد سے، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا آیت کریمہ" وَلَا تَأْکُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْکَرْ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ " اس وقت نازل ہوئی کہ جس وقت مشرکین نے مسلمانوں سے بحث کی کہ اللہ تعالیٰ پر ذبح کرے (یعنی اللہ کے نام پر جو جانور ذبح ہو) یعنی اللہ جس جانور کو موت دے دے تو تم لوگ اس کو تو نہیں کھاتے ہو اور جس کو تم خود ذبح کرتے ہو اس کو کھاتے ہو؟
It was narrated that Hisham bin Zaid said: “Anas and I entered upon Al-Hakam that is, Ibn Ayyub— and there were some people shooting at a chicken in the house of the governor. He said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade using animals as targets.” (Sahih).