بے قابو ہو جانے والے جانور کو ذبح کرنے کا طریقہ
راوی: اسماعیل بن مسعود , خالد , شعبہ , سعید بن مسروق , عبایة بن رافع , رافع
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رَافِعٍ عَنْ رَافِعٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَاقُو الْعَدُوِّ غَدًا وَلَيْسَ مَعَنَا مُدًی قَالَ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَکُلْ مَا خَلَا السِّنَّ وَالظُّفُرَ قَالَ فَأَصَابَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهْبًا فَنَدَّ بَعِيرٌ فَرَمَاهُ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ فَقَالَ إِنَّ لِهَذِهِ النَّعَمِ أَوْ قَالَ الْإِبِلِ أَوَابِدَ کَأَوَابِدِ الْوَحْشِ فَمَا غَلَبَکُمْ مِنْهَا فَافْعَلُوا بِهِ هَکَذَا
اسماعیل بن مسعود، خالد، شعبہ، سعید بن مسروق، عبایة بن رافع، رافع سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ہم لوگ کل دشمن سے ملنے والے ہیں (یعنی دشمن سے کل ہمارا مقابلہ ہونے والا ہے) اور ہم لوگوں کے پاس چھری (چاقو) نہیں ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس سے خون بہہ جائے اور اللہ تعالیٰ کا نام لیا جائے تو تم کھاؤ اس کو لیکن ناخن اور دانت (سے ذبح نہ کرو) حضرت رافع نے کہا کہ پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو لوٹ ملی اس میں سے (یعنی مال غنیمت ملا) اس میں ایک اونٹ بگڑ گیا ایک آدمی نے اس کے تیر مارا وہ کھڑا رہ گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان جانوروں میں یا اونٹوں میں بھی وحشی ہوتے ہیں جیسے کہ جنگل کے جانور تو جو تم کو تھکا دے (یعنی تمہارے ہاتھ نہ آئے تو تم اس کے ساتھ اسی طرح سے کرو)۔
It was narrated that Shaddad bin Aws said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم i say: ‘Allah, the Mighty and Sublime, has decreed proficiency in all things, so when you kill, kill well, and when you slaughter, slaughter well. Let one of you sharpen his blade and spare suffering to the animal he slaughters.” (Sahih)