دانت سے ذبح کرنے کی ممانعت
راوی: ہناد بن سری , ابوالاحوص , سعید بن مسروق , عبایة بن رفاعة , وہ اپنے والد سے , رافع بن خدیج
أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نَلْقَی الْعَدُوَّ غَدًا وَلَيْسَ مَعَنَا مُدًی فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَکُلُوا مَا لَمْ يَکُنْ سِنًّا أَوْ ظُفُرًا وَسَأُحَدِّثُکُمْ عَنْ ذَلِکَ أَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ وَأَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَی الْحَبَشَةِ
ہناد بن سری، ابوالاحوص، سعید بن مسروق، عبایة بن رفاعة، وہ اپنے والد سے، رافع بن خدیج سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! ہم لوگ کل دشمن سے ملیں گے (اور ہم کو وہاں پر جانور بھی ملیں گے) ہم لوگوں کے ساتھ چھری نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو چیز خون بہا دے اور اللہ کا نام لیا جائے تو تم اس کو کھاؤ۔ جب تک کہ دانت کا ناخن نہ ہو اور میں اس کا سبب بیان کرتا ہوں کہ دانت تو ایک ہڈی ہے جانور کی تو اس سے ذبح کرنا کس طرح سے درست ہوگا اور ناخن چھری ہے حبشیوں کی۔
It was narrated that Asma’ bint Abi Bakr said: “We slaughtered (Naharna) a horse during the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and ate it.” (Sahih)