قربانی میں مسنہ اور جذعہ سے متعلق
راوی: محمد بن عبدالاعلی , خالد , شعبہ , عاصم بن کلیب
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَيْبٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ عَنْ رَجُلٍ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ الْأَضْحَی بِيَوْمَيْنِ نُعْطِي الْجَذَعَتَيْنِ بِالثَّنِيَّةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْجَذَعَةَ تُجْزِئُ مَا تُجْزِئُ مِنْهُ الثَّنِيَّةُالْکَبْشُ
محمد بن عبدالاعلی، خالد، شعبہ، عاصم بن کلیب ایک آدمی سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ تھے تو بقر عید سے دو روز قبل ہم لوگ دو جذعہ دے کر ایک مسنہ لینے لگ گئے (قربانی کرنے کے واسطے) اس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جہاں پر مثنی کافی ہے وہاں پر جذعہ بھی کافی ہے۔
It was narrated that Anas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sacrificed two Amlahi rams.” (Sahih)