سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ شکار اور ذبیحوں سے متعلق ۔ حدیث 656

مرغ کے گوشت کی کھانے کی اجازت سے متعلق حدیث

راوی: علی بن حجر , اسماعیل , ایوب , قاسم تیمی , زہدم جرمی

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ الْقَاسِمِ التَّمِيمِيِّ عَنْ زَهْدَمٍ الْجَرْمِيِّ قَالَ کُنَّا عِنْدَ أَبِي مُوسَی فَقُدِّمَ طَعَامُهُ وَقُدِّمَ فِي طَعَامِهِ لَحْمُ دَجَاجٍ وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ مِنْ بَنِي تَيْمِ اللَّهِ أَحْمَرُ کَأَنَّهُ مَوْلًی فَلَمْ يَدْنُ فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَی ادْنُ فَإِنِّي قَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْکُلُ مِنْهُ

علی بن حجر، اسماعیل، ایوب، قاسم تیمی، زہدم جرمی سے روایت ہے کہ ہم لوگ حضرت ابوموسی کی خدمت میں حاضر ہوئے کہ اس دوران ان کا کھانا آگیا اس کھانے میں مرغی کا گوشت تھا تو ایک آدمی قبیلہ بنی تمیم کا جو کہ لال رنگ کا جیسے کہ وہ غلام ہو (یعنی دوسرے کسی ملک کا باشندہ تھا جیسے کہ ترکی اور ایران کے باشندے ہوتے ہیں) وہ نزدیک نہیں آیا حضرت ابوموسی نے اس شخص نے کہا کہ تو نزدیک آجا۔ کیونکہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ (یعنی مرغی) کھاتے ہوئے دیکھا ہے اور آپ نے حکم فرمایا کہ وہ اپنی قسم کا کفارہ دے۔

It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Amr that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There is no person who kills a small bird or anything larger for no just reason, but Allah, the Mighty and Sublime, will ask him about it.” It was said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, what does ‘just reason’ mean?” He said: “That you slaughter it and eat it, and do not cut off its head and throw it aside.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں