شکاری کتے کی قیمت لینا جائز ہے اس سے متعلق حدیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
راوی: عمرو بن علی , ابن سواء , سعید , ابومالک , عمرو بن شعیب , عبداللہ بن عمرو
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ سَوَائٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ أَبِي مَالِکٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي کِلَابًا مُکَلَّبَةً فَأَفْتِنِي فِيهَا قَالَ مَا أَمْسَکَ عَلَيْکَ کِلَابُکَ فَکُلْ قُلْتُ وَإِنْ قَتَلْنَ قَالَ وَإِنْ قَتَلْنَ قَالَ أَفْتِنِي فِي قَوْسِي قَالَ مَا رَدَّ عَلَيْکَ سَهْمُکَ فَکُلْ قَالَ وَإِنْ تَغَيَّبَ عَلَيَّ قَالَ وَإِنْ تَغَيَّبَ عَلَيْکَ مَا لَمْ تَجِدْ فِيهِ أَثَرَ سَهْمٍ غَيْرَ سَهْمِکَ أَوْ تَجِدْهُ قَدْ صَلَّ يَعْنِي قَدْ أَنْتَنَ قَالَ ابْنُ سَوَائٍ وَسَمِعْتُهُ مِنْ أَبِي مَالِکٍ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَخْنَسِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عمرو بن علی، ابن سواء، سعید، ابومالک، عمرو بن شعیب، عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ ایک آدمی خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا کہ میرے پاس شکاری کتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کا حکم فرمائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شکار تمہارے کتے پکڑیں پھر اس میں سے نہ کھائیں تو تم اس کو کھاؤ۔ اس نے عرض کیا اگرچہ مار ڈالیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگرچہ مار ڈالیں پھر اس نے عرض کیا اب تیر کمان کا حکم شرح ارشاد فرمائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شکار تمہارا تیر مارے اس کو کھالو۔ اس نے پھر عرض کیا اگر شکار تیر کھا کر غائب ہو جائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگرچہ غائب ہو جائے بشرطیکہ اس میں اور کسی تیر کا نشان نہ ہو اور اس میں بدبو نہ پیدا ہو یعنی وہ جانور اتنے دنوں کے بعد مل جائے کہ وہ سڑ گیا ہو اور اس میں سے بدبو آرہی ہو تو اس کا کھانا جائز نہیں ہے (اس لئے کہ سڑا ہوا گوشت امراض پیدا کرتا ہے)۔
It was narrated that ‘Adiyy bin Hatim said: “I asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about hunting and he said: ‘When you shoot your arrow, mention the name of Allah, and if you find that it (the game) has been killed, then eat it, unless you find that it fell into some water, and you do not know whether the water killed it or Your arrow.”(Sahih)