نعمان بن بشیر کی حدیث میں راویوں کے اختلاف کا بیان
راوی: محمد بن معمر , ابوعامر , شعبہ , سعد یعنی ابراہیم , عروہ , بشیر
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدٍ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ بَشِيرٍ أَنَّهُ نَحَلَ ابْنَهُ غُلَامًا فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرَادَ أَنْ يُشْهِدَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَکُلَّ وَلَدِکَ نَحَلْتَهُ مِثْلَ ذَا قَالَ لَا قَالَ فَارْدُدْهُ
محمد بن معمر، ابوعامر، شعبہ، سعد یعنی ابراہیم، عروہ، حضرت بشیر سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے لڑکے کو ایک غلام بخشش میں عنایت کیا پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں وہ اس ارادہ سے حاضر ہوئے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (اس پر) گواہ بنائیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم نے تمام لڑکوں کو اسی طریقہ سے عطا کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پس اس کو رد کر لے (یعنی تم اس کو وہ غلام نہ دو)
It was narrated from Bashir that he gave his son a slave as a present, then he came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he wanted the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم to bear witness to that. He said: “Have you given a similar present to all of your children?” He said: “No.” He said: “Then take (your present) back.” (Sahih).