اگر کتا شکار میں سے کچھ کھا لے تو کیا حکم ہے؟
راوی: احمد بن سلیمان , یزید , ابن ہارون , زکریا و عاصم , شعبی , عدی بن حاتم
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا زَکَرِيَّا وَعَاصِمٌ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ مَا أَصَابَ بِحَدِّهِ فَکُلْ وَمَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَهُوَ وَقِيذٌ قَالَ وَسَأَلْتُهُ عَنْ کَلْبِ الصَّيْدِ فَقَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ وَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ فَکُلْ قُلْتُ وَإِنْ قَتَلَ قَالَ وَإِنْ قَتَلَ فَإِنْ أَکَلَ مِنْهُ فَلَا تَأْکُلْ وَإِنْ وَجَدْتَ مَعَهُ کَلْبًا غَيْرَ کَلْبِکَ وَقَدْ قَتَلَهُ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنَّکَ إِنَّمَا ذَکَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ عَلَی کَلْبِکَ وَلَمْ تَذْکُرْ عَلَی غَيْرِهِ
احمد بن سلیمان، یزید، ابن ہارون، زکریا و عاصم، شعبی، عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے معراض کے شکار سے متعلق عرض کیا۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر (وہ معراض) کی نوک لگنے سے زخمی ہوا تو تم وہ شکار کھالو اور اگر ترچھا پڑے تو وہ موقوذہ ہے (یعنی اس کا شکار کھانا حرام ہے) پھر میں نے شکاری کتے سے متعلق دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت تم اپنا کتا اللہ کا نام لے کر چھوڑ دو تو تم وہ شکار کھا لو۔ میں نے عرض کیا اگر وہ شکار کو مار دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگرچہ مار دے البتہ اگر وہ (کتا) اس شکار میں سے کھا لے تو تم نہ کھاؤ اور اگر تم اپنے کتے کے ساتھ دوسرا کتا پاؤ اور (اس دوسرے کتے) نے شکار مار دیا ہو تو تم وہ شکار نہ کھاؤ (اور اگر زندہ ہو تو اس شکار کو باقاعدہ ذبح کر کے اس کا گوشت کھانا درست ہے) کیونکہ تم نے اللہ کا نام اپنے کتے پر لیا تھا نہ کہ دوسرے کتے پر۔
It was narrated that Az Zuhri said: “Ibn As-Sabbaq said:
“Maimunah told me that Jibril, peace be upon him, said to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ‘We (Angels) do not enter a house in which there is a dog or a picture.’ The next day the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم commanded that all dogs be killed, even small dogs.” (Sahih)