جب تم اپنے کتے کے ساتھ دوسرے کتے کو پاؤ۔
راوی: سلیمان بن عبیداللہ بن عمرو غیلانی بصری , بہز , شعبہ , عبداللہ بن ابی سفر , عامر شعبی , عدی بن حاتم
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو الْغَيْلَانِيُّ الْبَصْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا بَهْزٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي السَّفَرِ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ أُرْسِلُ کَلْبِي قَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ فَسَمَّيْتَ فَکُلْ وَإِنْ أَکَلَ مِنْهُ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنَّمَا أَمْسَکَ عَلَی نَفْسِهِ وَإِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ فَوَجَدْتَ مَعَهُ غَيْرَهُ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنَّکَ إِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَی کَلْبِکَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَی غَيْرِهِ
سلیمان بن عبیداللہ بن عمرو غیلانی بصری، بہز، شعبہ، عبداللہ بن ابی سفر، عامر شعبی، عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا میں اپنا کتا چھوڑتا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم اپنا کتا چھوڑو ِبسْمِ اللَّهِ پڑھ کر تو تم اس کے شکار کو کھالو اور اگر جو کتا اس شکار میں سے کچھ کھا لے تو تم اس شکار کو نہ کھاؤ۔ اس لئے کہ اس نے وہ شکار اپنے (کھانے کے) واسطے پکڑا ہے (نہ کہ تمہارے کھانے کے لئے ورنہ کتا تمہارا شکار کیوں کھاتا اور جس وقت تم اپنا کتا چھوڑو پھر تم اس کے ساتھ دوسرا کتا پاؤ تو تم وہ شکار نہ کھاؤ کیونکہ تم نے اپنے کتے پر ِبسْمِ اللَّهِ پڑھی تھی نہ کہ دوسرے کتے پر)۔
It was narrated that ‘Adiyy bin Hatim said: “I asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about hunting with the Mi’raصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم l. He said: ‘Whatever is struck with the sharp edge, eat, and whatever is hit with its broad side, it is an animal killed by a blow.” He said: “And I asked him about hunting dogs. He said: ‘If you release your dog and mention the name of Allah over it, then eat.’ I said: ‘Even if he kills it?’ He said: ‘Even if he kills it. But if he has eaten some of it, then do not eat. And if you find another dog with your dog and he has killed (the game), then do not eat, for you only said the name of Allah over your dog, not over any other.” (Sahih)