اگر کتا شکار کو قتل کر دے؟
راوی: محمد بن زنبور ابوصالح مکی , فضیل بن عیاض , منصور , ابراہیم , ہمام بن حارث , عدی بن حاتم
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ أَبُو صَالِحٍ الْمَکِّيُّ قَالَ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أُرْسِلُ کِلَابِي الْمُعَلَّمَةَ فَيُمْسِکْنَ عَلَيَّ فَآکُلُ قَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ کِلَابَکَ الْمُعَلَّمَةَ فَأَمْسَکْنَ عَلَيْکَ فَکُلْ قُلْتُ وَإِنْ قَتَلْنَ قَالَ وَإِنْ قَتَلْنَ قَالَ مَا لَمْ يَشْرَکْهُنَّ کَلْبٌ مِنْ سِوَاهُنَّ قُلْتُ أَرْمِي بِالْمِعْرَاضِ فَيَخْزِقُ قَالَ إِنْ خَزَقَ فَکُلْ وَإِنْ أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَلَا تَأْکُلْ
محمد بن زنبور ابوصالح مکی، فضیل بن عیاض، منصور، ابراہیم، ہمام بن حارث، عدی بن حاتم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سدھائے ہوئے کتوں کو اپنے شکار پر چھوڑتا ہوں پھر وہ کتے شکار پکڑ لیتے ہیں(تو اس کا کیا حکم ہے؟)۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم شکاری کتوں کو چھوڑ دو پھر وہ شکار پکڑ لیں تو تم وہ کھا لو۔ میں نے عرض کیا اگر وہ اس جانور کو مار ڈالیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگرچہ مار ڈالیں لیکن یہ لازم ہے کہ اور کوئی کتا ان کے ساتھ شریک نہ ہوگیا ہو۔ میں نے عرض کیا میں معراض (جس کی تشریح گزر چکی ہے) پھینکتا ہوں پھر وہ (نوک سے) گھس جاتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر گھس جائے تو وہ شکار کھالو اور اگر وہ شکار ایسا ہو کہ جس پر معراض ترچھا پڑے تو تم وہ شکار نہ کھاؤ (وہ حلال نہ ہوگا )۔
It was narrated that ‘Adiyy bin Hatim said: “I asked the
Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about dogs and he said: ‘If you release your dog and say the name of Allah, then eat, but if you find another dog with your dog then do not eat, for you only said the name of Allah over your dog, not any other.” (Sahih)