شکار اور ذبح کرنے کے وقت بسم اللہ کہنا
راوی: امام ابوعبدالرحمن نسائی , سوید بن نصر , عبداللہ بن مبارک , عاصم , شعبی , عدی بن حاتم
أَخْبَرَنَا الْإِمَامُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ النَّسَائِيُّ بِمِصْرَ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصَّيْدِ فَقَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ فَاذْکُرْ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ فَإِنْ أَدْرَکْتَهُ لَمْ يَقْتُلْ فَاذْبَحْ وَاذْکُرْ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ وَإِنْ أَدْرَکْتَهُ قَدْ قَتَلَ وَلَمْ يَأْکُلْ فَکُلْ فَقَدْ أَمْسَکَهُ عَلَيْکَ فَإِنْ وَجَدْتَهُ قَدْ أَکَلَ مِنْهُ فَلَا تَطْعَمْ مِنْهُ شَيْئًا فَإِنَّمَا أَمْسَکَ عَلَی نَفْسِهِ وَإِنْ خَالَطَ کَلْبُکَ کِلَابًا فَقَتَلْنَ فَلَمْ يَأْکُلْنَ فَلَا تَأْکُلْ مِنْهُ شَيْئًا فَإِنَّکَ لَا تَدْرِي أَيُّهَا قَتَلَ
امام ابوعبدالرحمن نسائی، سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، عاصم، شعبی، عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے شکار سے متعلق دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس وقت تم اپنے کتے کو شکار پر چھوڑ دو تو ِبسْمِ اللَّهِ کہو پھر اگر تم اس شکار کو زندہ پاؤ تو تم اس کو ذبح کر دو ِبسْمِ اللَّهِ کہہ کر اور اگر شکار کو کتا مار دے لیکن اس میں نہ کھائے تو تم اس کو کھالو اس لئے کہ اس نے تمہارے واسطے پکڑا ہے اگر وہ کتا اس میں سے کھا لے تو تم مت کھاؤ کیونکہ اس نے اپنے واسطے پکڑا ہے اور اگر تمہارے کتے کے ساتھ وہ کتے بھی شریک ہو گئے (جن کو ان کے مالکوں نے ِبسْمِ اللَّهِ کہہ کر نہیں چھوڑا مثلا مشرکین و کفار کے کتے تھے) تو شکار میں سے نہ کھاؤ کیونکہ اس کا علم نہیں ہے کہ کون سے کتے نے اس کو مارا؟
It was narrated from ‘Adiyy bin Hatim that he asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم “I release my trained dog and he catches (game).” He said: “If you release the trained dog and you say the name of Allah over him, and he catches (something), then eat.” I said: “Even if he kills it?” He said: “Even if he kills it.” I said: “And I shoot with the Mi’rad.” He said: “If it hits (the game) with its sharp point, then eat, but if it hits it with its broad side, then do not eat.” (Sahih).