مردار کی کھال کس چیز سے دباغت دی جائے؟
راوی: اسماعیل بن مسعود , بشر یعنی ابن مفضل , شعبہ , حکم , ابن ابی لیلی , عبداللہ بن عکیم
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُکَيْمٍ قَالَ قُرِئَ عَلَيْنَا کِتَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا غُلَامٌ شَابٌّ أَنْ لَا تَنْتَفِعُوا مِنْ الْمَيْتَةِ بِإِهَابٍ وَلَا عَصَبٍ
اسماعیل بن مسعود، بشر یعنی ابن مفضل، شعبہ، حکم، ابن ابی لیلی، عبداللہ بن عکیم سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو تحریر فرمایا تھا وہ میرے سامنے پڑھا گیا میں ایک جوان لڑکا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ نہ فائدہ حاصل کرو مردے کی کھال یا پٹھے سے (یعنی کھال کی دباغت سے قبل نفع نہ اٹھا کیونکہ بغیر دباغت کے خون اور رطوبت وغیرہ ہاتھ میں لگ جائیں گی کہ آج کل نمک مسالے اور کیمیکل وغیرہ سے دباغت دی جاتی ہے وہ بھی درست ہے)۔
It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Ukaim said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم wrote to Juhainah: ‘Do not make use of the skin and sinew of dead animals.” (Hasan) Abu ‘Abdur-Rahman (An Nasa’i) said: The most correct about this topic, regarding the skins of the dead animal when it is tanned, is the narration of Az Zuhri, from ‘Ubaidullah bin ‘Abdullah, from Ibn ‘Abbas, from Maimunah, and Allah knows best.