عتیرہ سے متعلق احادیث
راوی: عمرو بن علی , بشر , ابن مفضل , خالد , ابوملیح , ابوقلابة , نبیشة
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ وَهُوَ ابْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ خَالِدٍ وَرُبَّمَا قَالَ عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ وَرُبَّمَا ذَکَرَ أَبَا قِلَابَةَ عَنْ نُبَيْشَةَ قَالَ نَادَی رَجُلٌ وَهُوَ بِمِنًی فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا کُنَّا نَعْتِرُ عَتِيرَةً فِي الْجَاهِلِيَّةِ فِي رَجَبٍ فَمَا تَأْمُرُنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ اذْبَحُوا فِي أَيِّ شَهْرٍ مَا کَانَ وَبَرُّوا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَأَطْعِمُوا قَالَ إِنَّا کُنَّا نُفْرِعُ فَرَعًا فَمَا تَأْمُرُنَا قَالَ فِي کُلِّ سَائِمَةٍ فَرَعٌ تَغْذُوهُ مَاشِيَتُکَ حَتَّی إِذَا اسْتَحْمَلَ ذَبَحْتَهُ وَتَصَدَّقْتَ بِلَحْمِهِ
عمرو بن علی، بشر، ابن مفضل، خالد، ابوملیح، ابوقلابة، نبیشة سے روایت ہے کہ ایک شخص نے منی میں آواز دی اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگ دور جاہلیت میں رجب میں عتیرہ کرتے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم کو کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم ذبح کرو جس ماہ میں تمہارا دل چاہے اور تم لوگ اللہ تعالیٰ کے واسطے نیکی کرو اور تم (غرباء کو) کھانا کھلاؤ۔ یہ سن کر اس نے کہا کہ ہم لوگ فرع کیا کرتے تھے۔ اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمام گھاس کھانے والوں میں یعنی چرنے والے جانوروں میں فرع ہے لیکن تم اس کی ماں کو کھلانے دو (یعنی جانور کی مادہ کو دودھ پلانے دو اور گھاس کھانے دو) اور جب وہ جانور بڑا ہو جائے اور وزن اٹھانے یعنی وزن لادنے کے لائق ہو جائے تو تم اس جانور کو ذبح کرو اور اس کا گوشت تقسیم کرو۔
It was narrated that Nubaishah said: “A man called out to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: ‘We used to sacrifice the ‘Atirah — i.e., during the Jahiliyyah — in Rajab; what do you command us to do?’ He said: ‘Sacrifice, whatever month it is, do good for the sake of Allah, the Mighty and Sublime, and feed (the poor).’ He said: ‘We used to sacrifice the Fara’ during the Jahii what do you command us to do?’ He said: ‘For every flock of grazing animals, feed the firstborn as you feed the rest of your flock until it reaches an age where it could be used to carry loads, then sacrifice it, and give its meat in charity, for that is good.” (Sahih)