عقیقہ کون سے دن کرنا چاہیے؟
راوی: ہارون بن عبداللہ , قریش بن انس , حبیب بن شہید
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا قُرَيْشُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ قَالَ لِي مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ سَلْ الْحَسَنَ مِمَّنْ سَمِعَ حَدِيثَهُ فِي الْعَقِيقَةِ فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ سَمِعْتُهُ مِنْ سَمُرَةَ
ہارون بن عبد اللہ، قریش بن انس، حبیب بن شہید نے کہا کہ مجھ سے حضرت ابن سیرین نے فرمایا تم حسن سے دریافت کرو عقیقہ کی حدیث تو انہوں نے کسی سے سنی میں نے دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت سمرہ سے سنی ہے (اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حسن نے حضرت سمرہ کو دیکھا ہے اور ان سے سنا ہے)۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade Fara’ and ‘Atirah,” or, “There is no Fara’ and no ‘Atirah.” (SahIli)