اولو الامر سے کیا مراد ہے؟
راوی: حسن بن محمد , حجاج , ابن جریج , یعلی بن مسلم , سعید بن جبیر , ابن عباس
أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي يَعْلَی بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ قَالَ نَزَلَتْ فِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُذَافَةَ بْنِ قَيْسِ بْنِ عَدِيٍّ بَعَثَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَرِيَّةٍ
حسن بن محمد، حجاج، ابن جریج، یعلی بن مسلم، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ (آیت)" يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ" اے ایمان والو فرمانبرداری کرو اللہ کی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اور اولو الامر کی (حاکم کی)۔ یہ آیت حضرت عبداللہ بن حذافہ کے حق میں نازل ہوئی جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو ایک چھوٹے لشکر کا سردار بنا کر روانہ فرمایا۔
Abu Hurairah narrated that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The imam is like a shield whose orders should be obeyed when they (the Muslims) fight, and where they should seek protection. If he enjoins fear of Allah and behaves justly, then he will be rewarded, but if he enjoins otherwise, then it will be a burden (of sin) on him.” (Sahih)