مال فئے کی تقسیم
راوی: عمرو بن یحیی بن حارث , محبوب , یعنی ابن موسی , ابواسحق , فزاری , سفیان , قیس بن مسلم
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَی بْنِ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا مَحْبُوبٌ يَعْنِي ابْنَ مُوسَی قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْحَقَ هُوَ الْفَزَارِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ قَالَ سَأَلْتُ الْحَسَنَ بْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ وَاعْلَمُوا أَنَّمَا غَنِمْتُمْ مِنْ شَيْئٍ فَأَنَّ لِلَّهِ خُمُسَهُ قَالَ هَذَا مَفَاتِحُ کَلَامِ اللَّهِ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةُ لِلَّهِ قَالَ اخْتَلَفُوا فِي هَذَيْنِ السَّهْمَيْنِ بَعْدَ وَفَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَهْمِ الرَّسُولِ وَسَهْمِ ذِي الْقُرْبَی فَقَالَ قَائِلٌ سَهْمُ الرَّسُولِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْخَلِيفَةِ مِنْ بَعْدِهِ وَقَالَ قَائِلٌ سَهْمُ ذِي الْقُرْبَی لِقَرَابَةِ الرَّسُولِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ قَائِلٌ سَهْمُ ذِي الْقُرْبَی لِقَرَابَةِ الْخَلِيفَةِ فَاجْتَمَعَ رَأْيُهُمْ عَلَی أَنْ جَعَلُوا هَذَيْنِ السَّهْمَيْنِ فِي الْخَيْلِ وَالْعُدَّةِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَکَانَا فِي ذَلِکَ خِلَافَةَ أَبِي بَکْرٍ وَعُمَرَ
عمرو بن یحیی بن حارث، محبوب، یعنی ابن موسی، ابواسحاق ، فزاری، سفیان، قیس بن مسلم سے روایت ہے کہ میں نے حضرت حسن بن محمد سے اس آیت کریمہ سے متعلق دریافت کیا (وَاعْلَمُوْ ا اَنَّ مَا غَنِمْتُمْ مِّنْ شَيْءٍ فَاَنَّ لِلّٰهِ خُمُسَه ) 8۔ الانفال : 41) تو انہوں نے فرمایا یہ تو اللہ تعالیٰ کے کلام کا آغاز ہے جس طریقہ سے کہتے ہیں دنیا اور آخرت اللہ تعالیٰ کے واسطے ہے لیکن اختلاف ہے لوگوں نے دو حصوں میں ایک تو رسول کے حصہ میں اور دوسرے ذوی القربی کے حصہ میں۔ بعض حضرات نے فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حصہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلیفہ کو ملنا چاہیے اور بعض حضرات نے فرمایا ذوی القربی کا حصہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رشتہ داروں کو ملنا چاہیے (جس طریقہ سے کہ پہلے ملا کرتا تھا) اور بعض حضرات نے فرمایا نہیں اب خلیفہ کے رشتہ داروں کو وہ حصہ ملنا چاہیے پھر آخر کار تمام حضرات کی رائے اس بات پر طے ہوگئی کہ ان دونوں حصوں کو گھوڑوں اور سامان جہاد میں خرچ کرنا چاہیے وہ اسی طریقہ سے خرچ ہوتا رہا۔ حضرت ابوبکر اور حضرت عمر فاروق کے دور میں۔
It was narrated that Mutarrif said: “Ash-Sha’bi was asked about the share of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and what he chose for himself. He said: ‘The share of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was like the share of any Muslim man, and what he chose for himself was Something precious; he chose whatever he wanted to.” (Da’if)